Investigation Report - Hyderabad Municipal Corporation performance

This will be referred back
Fotos are required.


Talha Group: HMC: Talha Shaikh 150, Rida -149, Syed Zain – 147, Sadia Nawaz – 80, Faraz Abbasi 32, Maheen Rana 54
گروپ لیڈر : طلحہ شیخ 

 بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کی نا اہلیاں 

سیدہ ردہ جعفری ۔ رول نمبر 2K17/MC/149

سید زین العابدین ۔ رول نمبر 2K17/MC/147
سعدیہ نواز ۔ رول نمبر 2K17/MC/80


طلحہ شیخ ۔ رول نمبر 2K17/MC/150



فراز عباسی۔ رول نمبر 2K17/MC/32



ماہین رانا۔ رول نمبر 2K17/MC/54

صفائی کی ناقص صورتحال

بلدیہ کی کارکردگی کسی ہے اور اس کا معیار کیا ہے ، اس کا ا ندازہ حیدرآباد کی ناقص صورتحال سے لگایا جاسکتا ہے ، شہر کے کونے کوچے میں کوڑا کرکٹ ، کچرے کا ڈھیر ہے تو کہیں ہمیں ایسی صورتحال بھی دیکھنے کو ملی جہاں شہری علائقوں میں گندگی ، کوڑے ، کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں پر بلدیہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے لیکن یہ کوئی آج کل کی صورتحال نہیں ہے بلکہ کافی سالوں سے صفائی کی بہت ناقص صورتحال ہے اس لئے شاید اب شہری بھی بلدیہ کی کارکردگی سے مایوس نظر آتے ہیں لیکن آخر یہ سب کب تک رہے گا ، صفائی کے مسائل کب حل ہونگے ؟؟ شہر کے مختلف علاقے جیسے فقیر کا پڑ، لیاقت کالونی، کالی موری اور لطیف آباد کے مختلف علائقے شامل ہیں کمشنر بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد سید شاہد علی کا کہنا ہے ہمیں کچرہ اٹھانے کے لئے مزید گاڑیوں اور اسٹاف درکار ہے ۔ موجودہ اسٹاف غیرحاضر رہتا ہے جس کی وجہ سے شہر میں کچرہ زیادہ نظر آتا ہے ۔

اسکے علاوہ ضلعی آرگنائزر ظفر احمد صدیقی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں بلدیہ کو صفائی کے لئے مکمل سامان / آلات مہیا کیا جائے تاکہ اس مسئلے سے بخوبی نمٹا جائے ۔ 


تنخواہوں کی عدم فراہمی 

گذشتہ چند سالوں سے بلدیہ کے ملازمین کی تنخواہوں کی فراہمی بلاجواز روکی جارہی ہے ، بلدیہ کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ہماری تنخواہ روک کر ہمارا مالی استحصال کیا جارہا ہے جس میں حکومت کے اعلیٰ عہدیدار بھی ملوث ہیں اور ان کا مزید کہنا ہے کہ ہمارے بار بار پُر اسرار پر بھی ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، جبکہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے مالیاتی عہدیدار محمد عثمان کا کہنا ہے کہ ہمیں حکومت کی طرف سے فنڈز کی عدم فراہمی کا سامنہ ہے جبکہ ملازمین کا کہنا ہے کہ ہر سال کی طرح رواں سال بھی حکومت کی طرف سے فنڈز کی فراہمی موجودہ وقت پر ادا کی گئی ہے جوکہ ہمارے چند نااہل ملازمین کی وجہ سے فنڈز میں ھیر پھیر کی گئی ہے اور سارا ملبہ حکومت پر ڈال کر خود کی ناقص کارکردگی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 
اب یہ ملازمین اپنی نوکریوں سے غیرحاضر ہونے پر مجبور ہیں کیونکہ بلدیہ سے ان کو مالی استحصال کا سامنہ ہے جس کی وجہ سے یہ ملازمین دوسری جگہ کام کرنے پر مجبور ہیں اور اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے بلدیہ سے غیر حاضر ہوکر دوسرے کام کو ترجیح دیتے ہیں ۔ 
میئر حیدرآباد سید سہیل مشہدی کا کہنا ہے ملازمین کی تعداد زیادہ ہے جبکہ حکومت سے ملنے والا فنڈ انتہائی قلیل ہے ، کمشنر بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد سید شاہد علی نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ سالوں کی ناکامی کو مدنظر رکھتے ہوئے بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد میں تنخواہوں کی فوری ادائیگی یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور انشاء اللہ آنے والے وقتوں میں اس کو مزید بہتر کیا جائے گا اور تنخواہوں کے بل کی فلفور ادائیگی کو یقینی بنایا جائے گا اور ملازمین کو بہتر سہولیات بھی مہیا کرنے کو بروئے کار لایا جائے گا۔ 



تجاوزات کے خلاف آپریشن 

سپریم کورٹ کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور واٹر بورڈ کے چیئرمین امیر ہانی مسلم کے احکامات پر حیدرآباد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن عمل میں لانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں سندھ حکومت کی جانب سے حیدرآباد کے مختلف علائقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری کیا گیا جس میں حیدرآباد کے علاقے وحدت کالونی ، جیل روڈ، فوجداری روڈ، رسالہ روڈ، لبرٹی چوک سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں ناجائز تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا ، جوکہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کے انچارج توحید احمد کی سربراہی میں ہوا ۔ 
حیدرآباد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع تو زور شور سے ہوا لیکن سیاسی مداخلت کے باعث اپنے ابتدائی مراحل میں ہی دم توڑ گیا، میئر حیدرآباد سید سہیل مشہدی کا کہنا ہے کہ متاثرین کا مطالبہ ہے کہ انہیں متبادل جگہ فراہم کی جائے جوکہ ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپریشن کے لئے بہتر انداز میں کام کرنے کے لئے تیار ہیں لہذا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں متاثرین سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں ۔ 
تجاوزات کے خلاف آپریشن پر کمشنر بلدیہ اعلیٰ سید شاہد علی کا کہنا ہے تجاوزات کے خلاف آپریشن عمل میں لانا ہماری ذمہ داری ہے جس سے شہر حیدرآباد کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جائیں گے ۔ 






نان کیڈر ترکیاں 

سیکریٹری بلدیات اور عدالت عظمیٰ کے واٹر بورڈ کے کمیشن امیر ہانی مسلم کے احکامات کے بعد میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی نے میرٹ کے خلاف ترقی پانے اور کیڈر تبدیل کروا کر اہم عہدوں پر تعیناتی حاصل کرنے والے 11افسران کو 5ستمبر 2018 ؁ء کو ریورڈ کیا اور ان کو انکی اصل پوسٹ پر بھیجنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ، میونسپل کمشنر نے اپنے بیان میں کہا کہ واٹر بورڈ کمیشن کے چیئرمین نے میرٹ کے خلاف کیڈر تبدیل کروانے والے گیارہ افسران کے خلاف تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا، تحقیقات کے دوران سینکڑوں ملازمین کی اصل سروس بکس نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 16کے ملازم ظفر کو ان کی اصل پوسٹ لاری ڈرائیور گریڈ 5 میں، رفیق احمد راجپوت عرف مارواڑی کو گریڈ17 میں ڈائریکٹر ہیلتھ اینڈ سروسز پی ایس میونسپل کمشنر سے ان کی اصل پوسٹ جونیئر کلرک گریڈ 5 میں ، عبدالوہاب راجپوت پی ایس CMOگریڈ 17 کی پوسٹ سے اصل پوسٹ نائب قاصد گریڈ 1 میں ، محمد مکرم خان کو لیگل ایڈوائزر گریڈ18سے اصل پوسٹ جونیئر کلرک گریڈ 5میں ، محمد الطاف بیگ کو پراسیکیوٹنگ آفیسر گریڈ 17سے اصل پوسٹ ٹپے دار گریڈ 5 ، محمد یونس قریشی کو چیف فائر آفیسر گریڈ 17 کی پوسٹ سے اصل پوسٹ آکٹرائی کلرک گریڈ 5میں عقیل احمد خانزادہ کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیلتھ گریڈ17سے اصل پوسٹ سینئر کلرک گریڈ 6، سید عارف علی کو اسٹینوٹائپسٹ گریڈ 14سے اصل پوسٹ نائب قاصد گریڈ 1، رئیس احمد عرف رئیس راجا کو عربن Rehabilitation گریڈ 14 کی پوسٹ سے اصل پوسٹ مالی گریڈ 1 ، صلاح الدین کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ گریڈ 16سے اصل پوسٹ آکٹرائی کلرک گریڈ 5 ، جبکہ عبدالمقیم کو آفس سپرنٹنڈنٹ گریڈ16 کی پوسٹ سے گریڈ 6کے کمپیوٹر آفس میں رپورٹ کیا گیا ہے اس کے علاوہ عدالت عظمیٰ نے نہ صرف ان گیارہ افسران کو ریورڈ کیا بلکہ کمشنر بلدیہ کو احکامات دئیے کہ بلدیہ کے تمام ملازمین کی سروس ریکارڈ کی تحقیقات کی جائے اور سروس رولز میں کسی قسم کی خلاف ورزی کو یقینی نہ بنانے کے اقدامات عمل میں لائے جائیں ، بلدیہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی ادارے میں بہت سے ملازمین ہیں جو اپنی من پسندیدہ پوسٹ پر بیٹھ کر لوٹ مار کا بازار گرم کررہے ہیں۔ 
موجودہ کمشنر بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد سید شاہد علی کا کہنا ہے کہ ادارے کے تمام ملازمین کا ریکارڈ اور سروس بکس کی تحقیقات کرائی جارہی ہیں آئندہ ایسی خلاف ورزی کرنے والے سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔ 
سلاٹر ہاؤس 
جدید ذبح خانہ (سلاٹر ہاؤس) جوکہ ٹنڈومحمد خان روڈ کیٹل کالونی میں واقع ہے ، جوکہ کسانوں کی سہولت کے لئے قائم کی گئی ، اس کی سنگ بنیاد1997 ؁ میں رکھی گئی جو 2007 ؁ میں پایا تکمیل تک پہنچی پھر اس میں عملے کی بھرتیاں بھی شروع کی گئیں مگر تھوڑا ہی عرصہ گذرنے کے بعد اس کی دیکھ بھال اور باقاعدہ انتظامات پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے سلاٹر ہاؤس خستہ حالی کا شکار ہوگیا ، اس میں موجود قصابوں کی سہولت کے لئے جدید مشینیں و آالات بھی انسٹال کئے گئے جوکہ زنگ آلود ہورہے تھے ، پھر 2016 ؁ میں سلاٹر ہاؤس کو دوبارہ چلانے کے لئے مزید فنڈ لگایا گیا اور اسٹاف بھی بھرتی کیا گیا جوکہ کنٹریکٹ بیسز پر مشتمل تھا ، ان کی تنخواہیں نہ ہونے کے باعث وہ بھی غیر حاضر رہے آج بھی سلاٹر ہاؤس کی مشینوں پر زنگ لگتا جارہا ہے ، گورنمنٹ کو چاہیے کہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے خلاف جلد از جلد مضبوط کاروائی کریں اور سلاٹر ہاؤس کو ری۔اوپن کرنے کی کوشش جاری رکھیں۔ 



کرپٹ ملازمین

ڈائریکٹر کیٹل کالونی ڈاکٹر عارف جہیجو کے احکامات پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر کیٹل کالونی مشتاق احمد خانزادہ اور ٹپے دار بابر عرف ڈرمر کو رشوت کی رقم بٹورنے مظلوم پلاٹ کے مالکین کے پاس بھیجا جس پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے عین وقت پر چھاپہ مارکر دونوں ملازمین کو رنگ ہاتھوں پکڑ لیا جس پر دونوں ملازمین سات روزہ ریمانڈ میں رہے ۔ 
اسسٹنٹ ڈائریکٹر مشتاق احمد خانزادہ نے اپنے پولیس بیان میں کہا کہ انہیں ڈائریکٹر کیٹل کالونی ڈاکٹر عارف جہیجو نے بھیجا جس پر اینٹی کرپشن نے ڈائریکٹرکیخلاف بھی ایف۔آئی ۔آر درج کی جس پر ڈاکٹر عارف جہیجو نے اپنے تعلقات کی بنیاد پر ضمانت قبل از گرفتاری کروالی ۔ 
کیٹل کالونی کے پلاٹس کے مالکین کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی ڈائریکٹر کیتل کالونی عارف جہیجو نے کافی بار کھاتے تبدیل کرکے متاثرین سے لاکھوں روپے بٹورے ، متاثرین کی حکومت پاکستان سے اپیل ہے کہ ایسے کرپٹ ملازمین کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے اور متاثرین کو انصاف دلایا جائے۔ 

Comments

Popular posts from this blog

Naseem-u-rahman Profile محمد قاسم ماڪا

حیدرآباد میں صفائی کی ناقص صورتحال

Fazal Hussain پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدخان Revised