Faisal- BS-III Roll no 29 Feature



سندھ یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری

لکھنے والے کا نام کلاس رول نمبر ٹیکسٹ فائل میں بھی ہونا چاہئے۔ آپ کا موضوع لائبرری کے حوالے سے تھا لیکن خود لائبرری پر نہیں تھا۔ یاد کرو یہ موضوع کس شکل میں منظور کیا گیا تھا۔ اسی طرح سے لکھو۔ 

یہ تحریر بہت چھوٹی ہے چھ سو لفاظ چاہئیں۔ 
فیچر اسٹائل کے بجائے مضمون کے فارمیت مین ہے۔کوئی پیراگرافنگ نہیں۔ رپورٹنگ بیسڈ ہونا چاہئے۔
دوبارہ لکھ کر اتوار تین فروری تک بھیج دیں
لائبریری کا نام سنتے ہی ہمارے ذہن میں فورا خیال آ جاتا ہے کہ وہ جگہ جہاں مختلف کتابوں کا ذخیرہ ہو اور پر سکون ماحول میں بیٹھ کر ان کتابوں کا مطالعہ کیا جا? اور یہ بات بلکل حقیقت بھی ہے اور اگر بات کی جا? جامعہ سندھ کی مرکزی لائبریری کی تو جہاں بھی اکثریت طلباء4 کی مطالعے کی غرض سے آتے ہیں۔ لیکن کچھ طلبہ اپ کو ایسے بھی ملے گے جو صرف ذہنی سکون اور آرام کی غرض آتے ہیں اور کتاب کو سامنے کھول کے رکھتے تو ضرور ہیں لیکن ان کا دماغ اور سوچ کہیں باہر کے معاملات میں الجی ہوئی ہوتی ہے۔ لیکن دیکھنے میں یہ محسوس ہو رہا ہوتا ہے کہ سب سے زیادہ مطالعہ ہی وہ کر رہے ہوتے ہیں۔ کچھ اسی طرح اور بھی طلبہ ہوتے ھیں جو تھوڑے شریر قسم کے ہوتے ہیں وہ بھی لائبریری میں آ کے بیٹھتے تو ضرور ہیں لیکن مطالعہ کی غرض سے نہی بلکہ جو مطالعہ کر رہا ہوتا ہے اس کی توجہ کو ہٹانے کے ل? مختلف حرکات کرتے ہیں یا تو رنگ برنگی آوازیں نکالتے ہیں۔جامعہ سندھ کی اس لائبریری میں قومی اور بین القوامی مصنیفوں کی لکھی ہوئی بے شمار کتابیں موجود ہیں۔ لائبریری کے موجودہ ایڈمنیسٹریٹر انچارج کے مطابق لائبریری میں اس وقت تک کتابوں کی کل تعداد 3،37775 ہے جن میں اردو، سندھی،انگلش لیٹریچراور مختلف تاریخی کتابیں شامل ہیں۔ لائبریری میں ایک ہی وقت میں 2000 سے زائد طلبہ مطالعہ کر سکتے ہیں۔لائبریری کے اندر انٹرنیٹ کیفے بھی موجود ہے۔ اسی طرح اخبار اور میگزین کے ل? الگ سیکشن بھی بنا رکھا ہے جہاں پر روزانہ کی بنیاد پر مختلف اردو،سندھی،انگلش اخبار آتے ہیں۔جن میں جنگ،ڈان،جیجل اور بھی مختلف اخبار شامل ہیں۔ جیسے جیسے امتحان کا وقت آتا ہے لائبریری میں بھی طلبہ کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ نظر آنا شروع ہو جاتا ہے اور پیپروں کے دنوں میں تو لائبریری اس مسافر بس کا منظر پیش کرتی ہے جس کے چھت پر بھی لوگ بیٹھے ہوتے ہیں۔یہی حال اس لائبریری کا ہوتا ہے جس میں طلبہ کی تعداد تین سے چار گنا بڑھ جاتی ہے۔یونیورسٹی کی جانب سے اس عمارت کو پورا ائیر کنڈیشن کیا گیا ہے اور ہر ممکن حد تک یے کوشش کی گء ہے کہ طلبہ کو مطالعہ کی جانب راغب کیا ئے۔تمام طلبہ کو یونیورسٹی کی جانب سے دی گئی اس سہولت کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ مطالعہ کی طرف متوجہ ہونا چاہئے۔ 

Comments

Popular posts from this blog

Naseem-u-rahman Profile محمد قاسم ماڪا

حیدرآباد میں صفائی کی ناقص صورتحال

Fazal Hussain پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدخان Revised