Faisal rehman profile کامیاب بزنس مین

Primary data is missing. No compare contrast. Make it readable, interesting, this is profile, we are not writing his biography
What made him so? 
Other than self development What is his contribution to society?
Referred back
نام : فیصل الرحمٰن 
رول نمبر:2K17-MC-29

ایک کامیاب بزنس مین : محمد آقبال آرائیں

اس دنیا میں ہر انسان میں اللہ تعالیٰ نے کوئی نہ کوئی قابلیت اور صلاحیت ضرور رکھی ہوئی ہے ۔لیکن ان میں سے کوئی چند لوگ ہوتے ہیں جو صحیح وقت پر اپنی اس صلاحیت کا استعمال کر پاتے ہیں اور اس دنیا کے اندر اپنے نام کا لوہا منواتے ہیں۔اپنی زندگی میں فیصلہ لینے اور اس پر قائم رہنے کی قوت رکھتے ہیں اور اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔اسی طرح کی قابلیت رکھنے والے بدین کے رہائشی محمد اقبال ہیں ۔جس کا شمار اس وقت بدین کے دس بڑے بزنس مین میں ہوتا ہے۔محمد اقبال نے اپنے کیرئیر کا آغازآج سے تقریبا تیس سال قبل شروع کیااور اس نے بہت ہی چھوٹے پیمانے سے اپنے بزنس کا آغاز کیا ۔
محمد اقبال کا تعلق ضلع بدین کے تحصیل گولارچی سے ہے ۔محمد اقبال نے 3ستمبر1972 میں ایک غریب اور پسماندہ گھرانے میں آنکھ کھولی۔بچپن ہی سے بنیادی آسائشوں سے محروم رہے۔انہی محرومی نے اسے بچپن ہی سے محنت کرنے پر مجبور کیے رکھا۔ابتدائی تعلیم گورنمنٹ اسکول سے حاصل کی اور اس کے بعد گورنمنٹ ہائی اسکول سے میڑک پاس کیا۔گھر کے مالی حالات اتنے اچھے نہ تھے کہ مزید آگے تعلیم حاصل کر سکتے اس لیے انھوں نے تعلیم کو خیرباد کہ کراپنے گھر کا سہارا بننے کے لیے اورکاروبار کے گر سیکھنے کے لیے چاول کی خریدوفروخت کے حوالے سے منشی کے طور پر ملازمت اختیارکر لی۔ اس کے بعد مسلسل5 سے 6 سال تک یہ ملازمت کرنے کے بعد اس اپنا کاروبار کرنے کا فیصلہ کیااور ایک چھوٹے پیمانے سے اپنے کاروبار کا آغازکیا اور پھر کبھی پیچھے مڑکرنہیں دیکھا۔
محمد اقبال کی عقلمندی ،محنت اور کام سے لگاوٗ نے انھیں کچھ ہی عرصے میں مارکیٹ میں کاروبار کے حوالے سے اک نام پیدا کر لیا تھا۔کاروبار کے آغاز میں بہت سے اتار چڑھاوٗ بھی آئے اور بعذ اوقات تو کاروبار میں خاطر خواہ نقصان بھی اٹھاناپڑاپر یہی ان کی خاصیت تھی کہ نقصان کے باوجود انھوں نے کبھی محنت نہیں چھوڑی اور کبھی دل چھوٹا نہیں کیا بلکہ ہمیشہ صبر اور تحمل سے کام لیا۔یہی ان کی خاصیت تھی کہ مثبت سوچ سے کام لیا اور صبر کے دامن کو کبھی ہاتھ سے نہ چھوڑا۔آج کل کے نوجوان کوئی بھی کام شروع کرتے ہیں تو صبر سے کام نہیں لیتے اور زرہ سی مشکلات آنے پر اس کام کو ادھورا چھوڑ دیتے ہیں محمد اقبال نے اپنے کاروبار کو بلکل ادھورانہیں چھوڑا۔مشرف کے دور حکومت کے دوران چاول کا ریٹ خاصہ بڑھنے کی صورت میں کاروبار میں کافی فائدہ ہوا اور اس نے اپنے کاروبار کو وسیع کرنے کا سوچاجس پر اس نے لارڑرائس مل کے نام سے چاول کی مل لگائی اور اسی محنت اور لگن سے کام کرنے کی وجہ سے کامیابی کی سیڑھیا دن بدن چڑھتا گیا۔کم تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بھی آج محمد اقبال بین القوامی سطح پر چاول کا ایکسپوٹر ہے ، جو کہ اس وقت چائنہ ،دبئی،کینیہ اور دوسرے کئی ممالک میں چاول کا کاروبار کر رہا ہے۔
اتنا کامیاب بزنس مین ہونے کے باوجود بھی ان کی شخصیت میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی وہ آج بھی ایک سادہ اور خوش اخلاق انسان ہیں۔اتنی ہی عزت ایک چھوٹے اور غریب بزنس مین کو دیتے ہیں جتنی کہ ایک بڑے کو۔وہ فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور یتیم اور مسکینوں کی خاصی مدد کرتے ہیں۔بقول محمد اقبال کے کہ کوئی بھی کام کرنے کا انسان اگر سچے دل سے ارادہ کر لے تو انسان کے لیے کوئی بھی کام نا ممکن نہیں ہے،بس انسان میں فیصلہ لینے کی قوت اور اس پرقائم رہنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔

Comments

Popular posts from this blog

Naseem-u-rahman Profile محمد قاسم ماڪا

حیدرآباد میں صفائی کی ناقص صورتحال

Fazal Hussain پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدخان Revised