hifza rajput interview سلمان راجپوت


File Late

If he was born in Hyderabad, then how he is talking about floods in his village? 
What is theme? what is information or lesson one should learn from his story or from his ideas?
What do u mean by " he belongs to social welfare? qualify.
What services he rendered for poor people? this question he did not answered
Weak personality, weak questions weak answers
Photo of personality is must

سلمان راجپوت

حفضہ راجپوت
2K17/MC/42

سلمان راجپوت جن کا تعلق سوشل ویلفیئر سے ہے جو18اکتوبر 1995کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے اپنی ابتدائی تعلیم حیدرآباد سے حاصل کر نے بعد قائدعوام یونیور سیٹی میں داخلہ ہوا ۔ اور پھر سول انجینیئر نگ مکمل کر نے کے بعد فلاحی کاموں میں مصروف ہیں چلیں اب ہم مزید ان سے انٹرویو میں جانتے ہیں ۔

س: یہ بتائیں کے آپ نے آپنی سوشل ایکٹیویٹیزکا آغاز کب اور کیسے کیا؟
ج: ویسے تو میں بچپن سے ہی اپنے والد کے ساتھ ان کاموں میں مشغول رہتاتھا کیونکہ ڈاکٹر ہیں اور فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑہ کر حصہ لیتے رہتے ہیں یاد ہے مجھے اپنا پہلا تجربہ 2005میں جب ہمارے گاؤں میں سیلاب آیا تھا جس میں کافی جانی اور مالی نقصان ہوا تھا تو اس میں میں نے کافی مد د کی تھی لیکن باقائد ہ آغاز 2009میں کیا تھا جب مجھے احساس ہوا تھا کے ایک خون کی بوتل تین لوگوں کی جان بچاسکتی ہے 

س: آپ نے غریبوں کے لیئے کیا خدمات سر انجام دی ہیں اور مستقبل میں کیا سوچا ہے ان کے بارے میں ؟
ج: کہتے ہیں بھلائی کر کے درگزر کر نا چاہیئے ایک مشہور قول ہے "نیکی کر دریا میں ڈال"اس لیے میں نے جو کام ابھی تک کیئے میں خود بھول گیا ہوں اور مستقبل میں بھی میر ی یہ خواہش رہے گی کہ میں اپنی زندگی کہ کچھ لمحات اپنی عوام کے لیے سرف کر وں ۔
س: آپ کی خدمات سے لوگوں کو کیا فائدہ پہنچا؟

ج: میرا کام لوگوں کو وہ طریقے بتانا ہے کے جب وہ ہمت ہار جاتے ہیں تو کیسے موٹیویٹ رہیں ایک مثبت کردار ادا کر تے ہوئے لوگوں کی زندگیوں میں خوشی کا باعث بنے رہیں کبھی ہمارے فلاحی کاموں سے کسی بھوکے کی بھوک اور پیاسے کی پیاس بجھی اور ضرورت مند کی ضرورت پوری ہوئی کسی لا علم کو علم پہنچایا ۔
Red marks in below para are additional, may be deleted
س : این جی اوسیکٹر میں کام کر نے والوں نے اپنی غربت دور کر لی لیکن آپ لوگوں کے حالات نہیں بدلے ؟
ج: جب بات این جی او سیکٹر کی آتی ہے تومیں یہ کہنا چاہوں گا کہ ہر این جی او ایک جیسی نہیں میرا تعلق جس این جی او سے رہا ہے اُس کے کام نمایا ں ہیں این جی او ز کے کام عوام کو موٹیویٹ کر نا ہے عوام کو فنڈنگ کا پیاسا بنانا نہیں ہے جتنی بات اپنی غربت دور کر نے کی ہے اس کے متعلق یہ کہنا جاہوں گا کے میں نے اُن این جی اوز بھی دیکھاہے جس میں وہ سیلف فائینانس سے بھی لوگوں کی مد د کی جاتی ہے تواگر آپ مثبت سوچ رکھیں تو غربت صرف عوام کی دور ہوتی نظر آتی ہے 

س: آپ کا اب تک کا تجریہ کیسا رہا؟
ج: میں نے اب تک سوشل سروس تجربے کے لیئے نہیں کی بلکہ اپنی خوشی سے کی ہے اور یہ کام کر نا اب میری زندگی کام حصہ بن چکا ہے 
Nothing concrete
س: کس طرح کی سر گرمیوں میں شامل رہے ہیں اور آج کل کن سر گرمیوں میں مصروف ہیں ؟
ج: ابتدائی تعلیم سے اعلی تعلیم کی رسائی میں مدد کرنا ضرورت مندوں کی مدد کر نے کے لیے لوگوں کو شعور دینا غریبوں کی مد د کر نا نوجوانوں کو فلاحی کاموں کے لیے اجاگر کرنا ابھی میں ایک فلاحی ادارے روٹریکٹ حیدرآباد گلیکسی کا حصہ ہوں جس کا احم مقصد پولیو کو ختم کرنا ہے ۔

س: آپ کی نظر میں ایسا کوئی کام جس سے ہمارے نوجوانوںیا معاشرے کو بہت فائدہ ہو ؟
ج: روٹری کا اہم مقصد جس کے اختتام کے لیے پوری دنیا کے لوگ یکسا ں کام کر رہے ہیں انتہائی مشکل کام اور لا علاج پولیویہ لوگوں کی انتھک محنت کی وجہ سے آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے ۔
Not strong question
س: اور مستقبل کے لیے کیا پلاننگ ہے ؟
ج: میں ایک کینسر ہاسپٹل کھولنا چاہتا ہوں جہاں فری میں علاج کیا جائے گا مستحق مریضوں کا۔

Comments

Popular posts from this blog

Naseem-u-rahman Profile محمد قاسم ماڪا

حیدرآباد میں صفائی کی ناقص صورتحال

Fazal Hussain پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدخان Revised