nawal jawaid article urdu

Syeda Nawal Jawaid :2K17/Mc/74 
Filed late   Referred back
Its short, 600 plus words are required. Find out reasons? why its so.  Population census was made in 2017 

ڈگری ہاتھ میں نوکری ملنا مشکل نوجوانوں کو مشکلات کا سامنا 
(آ رٹیکل )
پاکستان کو بنے 71سال ہونے کے باوجود یہاں نوجوان نسل کے مسائل کا حل یا انکے مستقبل کے لئے بہتر مواقع فراہم کرنا حکومتی ترجیحات میں کہیں دور ہی معلوم ہوتی ہے۔
عام طور پر یہ شکوہ سرکار سے ہوتا ہے کہ وہ ملازمت کے مواقع فراہم نہیں کر رہی مگر سرکاری اداروں میں جتنی گنجائش ہوتی ہے اتنے ملازم بھرتی ہوتے ہیں۔یہ الگ بات ہے کہ کہیں تو ضرورت سے زیادہ اسٹاف بھرا ہوتا ہے ا ور کہیں اہم أسامیاں بھی خالی ہوتی ہیں۔بہت سے نوجوانوں کو تویہ کہتے بھی سنا گیا ہے کہ سرکاری نوکری ملی تو کریں گے ورنہ نہیں۔۔ظاہر ہے ایسا تو نہیں ہوتا اور جب نوجوان ڈگری لیکر عملی میدان میں پہنچتے ہیں تو انہیں تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ اصل حقیقت کیاہے۔ 
مگر یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ أخر کیا سبب ہے کہ کچھ افراد کہ لئے ملازمت کا حصول ممکن ہوجاتاہے اور کچھ کو مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔اسکا بنیادی سبب یہ ہے کہ کافی جگہوں پرناانصافی اور میرٹ کا فقدا ن اہل امیدوار کونوکری سے محرو م کردیتا ہے تو کہیں رشوت‘سفارش کی بھرمار ہوتی ہے یا پھربے ایما ن اورکرپٹ افسران کی موجودگی اہل امیدواروں کو روزگار سے محروم کردیتی ہے۔نوکری نا ملنے کا ایک اور سبب یہ بھی ہے کہ بیروزگاری سے تنگ گریجویٹ سرکاری نوکری کا اشتہار دیکھ کر وہاں درخواست دینے میں دیر نہیں کرتے چا ہے وہ میٹرک یا انٹرمیڈیٹ کی سند رکھنے والوں والوں کی ہی أسامی ہی کیوں نہ ہو۔
سرکار کے بعدباری أتی ہے نجی اداروں کی جہاں ہرفرد سرکاری اد اروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ سچائی سے کام کرتا نظر أتا ہے۔کیوں کہ اگر وہ خود ادارے کا سربراہ ہوگا تو ادارے سچائی فطری طور پرہونی ہی ہے اور اگر صرف ملازم ہے تو بھی اسے یقین ہے کہ جب بھی کام میں کمی أئی تو مالک نکال باہر کرے گاجو بات سرکاری اداروں میں کم ہی نظر أتی ہے۔یہ صرف ہمارے ملک کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا کاسچ ہے کہ ملازمت نہ ملنے کا باعث أسامیوں کا نہ ہونا ہے۔
مسائل کا حل یہ ہے کہ یہاں کے نوجوانوں روزگار کے مواقع دیں ‘کارخانے لگائیں‘اعلی تعلیمی ادارے قائم کریں‘کیونکہ پورے ملک خاص طور پر بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے اور خیبرپختونخواہ کے نوجوان یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی 60فیصد أبادی کی عمر30سال سے کم ہے لیکن پاکستان میں1998کے بعد مردم شماری نہ ہونے اور حالیہ مردم شماری کے نتائجتاحال سامنے نہ أنے کی وجہ سے حکومت کو معلوم ہی نہیں کہ نوجوانوں کی اصل تعداد کیا ہے۔
ناخواندہ یا کم تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے تربیتی پروگراموں کے ساتھ ساتھ تعلیمیافتہ نوجوانوں کی رہنمائی اور ملازمت کے مواقع پیداکرنے کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کرنیکی ضرورت ہے۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

Naseem-u-rahman Profile محمد قاسم ماڪا

حیدرآباد میں صفائی کی ناقص صورتحال

Fazal Hussain پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدخان Revised