Talha Shaikh شجر کا ری
Again do not know this topic is approved or not? plz refer to approval slip
Its heading shows it is too generalised.
U have been talking about importance of plantation and campaign in KpK, Islamabad, what about Sindh and Hyderabad where u are living and studying?
Do not recall in which shape this topic was approved
File name is not proper.
Do not politicize
Topic's generality and file names make problem in record keeping,
شجر کا ری
طلحہ شیخ 2K17/MC/150
درخت کسی ملک و قوم کو انتہائی قابل قدر اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں اور ملک کی اقتصادی، معاشی، معاشرتی اور ماحولیاتی حالات کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں یہ درخت ہی ہیں تو جن کی بدولت ہمیں صاف ہوا ، غذا اور پانی کے ساتھ ساتھ عمارتی لکڑی فرنیچر، ایندھن ،نباتاتی ادویات ، پھل ، سبزیاں اور میوہ جات اس سے حاصل ہوتے ہیں ۔
شجر کار ی اور درخت لگا نے والے پو دے لگا نا حضو ر اکر م ﷺ کی سنتو ں میں سے ایک سنت ہے اور اسکا انعا م بھی اس شخص کی مو ت کے بعد بھی جا ری رہتا ہے ۔ قدرتی ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے کم از کم ۲۵فیصد جنگلات کی ضرورت ہوتی ہے مگر وطن عزیز میں جہاں زیادہ تر ادارے تباہ ہوچکے ہیں وہیں جنگلات ایک فیصد سے بھی کم ہوسکتے ہیں جس کے نیتجے میں خطے میں مسلسل گرمی میں اس قدر اضافہ اور آلودگی بڑھتی جارہی ہے خدانخواستہ ایسی صورتحال نہ بن جائے یہ خطہ انسانوں کے رہنے کے قابل نہ رہے۔ اس مسئلہ کا واحد حل جنگلات میں اضافہ کرنا ہی ہے جو عوامی سطح پر ایک تحریک کی صورت میں ہی ممکن ہے ویسے تو ۲۱ ستمبر شجر کاری کا دنیا بھر میں عالمی دن منایا جاتا ہے لیکن اگست کا مہینہ درخت کی بوائی کیلئے بہترین ہوتا ہے ۔
آج دنیا بھرمیں ما حو لیا تی مسائل کا سا منا ہے ۔ گلو بل وارمنگ اوزون کی کمی اور آلو د گی جلانے کے مسائل ہیں ۔ اس مسائل کا حل زیا دہ سے زیا دہ پودے لگا نا ہی ہے ۔
درخت اور پو دے ما حو لیا تی صا فی اور خو بصو ر تی کی اہم زریعہ ہیں ۔ درختو ں میں کار بن ڈائی آکسائیڈ اور جسما نی طور پر اور نفسیا ئی طور پر انسا ن کچھ تفسیا ئی اثرا ت پیدا کر تی ہے ۔
دراصل جنگلا ت صر ف قدر تی صنعت ہیں جو آکسیجن پیدا کر تی ہے ۔ بین الا اقوامی معیا ر کے مطا بق ، جنگلا ت کے نیچے علاقے انسانی آباد ی سے کم از کم 25 فی صدر تشکیل دیگی۔ لیکن ہمار ے ملک میں جنگلا ت سے متعلق علاقے مجمو عی طور پر صر ف 4.8 فیصد ہے ۔ یہ اعداد و شما ر سر حدی علاقو ں میں شامل نہیں ہیں ۔ ایسی طاقتو ں میں زیا دہ سے زیا دہ درخت لگانے چاہیے ۔
یو ں تو پاکستا ن کے قیام کے بعد کئی دور حکومت نے اس کی مہم چلا نے کی کو شش کی لیکن نہایت افسو س کے ساتھ نا کا م رہے ۔ اسلا م آباد ایک دن میں زیا دہ سے زیا دہ درخت کے پودے لگانے کا عالمی ریکا ر ڈ قائم کر نے کے لئے مو حو لیا تی جلیوں سے متعلق وزارت نے 18 اگست2009 کو پہلا ریکارڈ قائم کیا جو کہ بعد میں یہی دن پو دے لگا نے کا قو می دن منا یا جا تا ہے بعد از اس مہم پر مزید عمل نہ ہو سکا
ابھی حال ہی میں یکم ستمبر 2018 کے مو جو د ہ وزیر اعظم عمرا ن خا ن نے لا ہو ر کے وزیر اعلیٰ کے سیکریٹریٹ میں درخت لگا یا اور وہ رسمی طور پر پاکستا ن کے ایک رو ز ہ ڈرائیو کا دورہ کر رہے تھے ۔ یہ ڈرائیو پی ٹی آئی حکو مت کی بڑی مہم کا حصہ تھی جس میں اگلے پانچ سالو ں میں ملک میں تقریبا 10 بلین درخت لگا نے کا منصو بے کا اعلا ن کیا ۔
موجودہ دور کو مدِنظر رکھتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی بڑھتی جارہی ہے دن بدن بڑھتا ہوا ٹریفک اور عمارتوں پر عمارتیں کھڑی ہوتی جارہی ہیں موجودہ دور میں جتنی بھی نئی سوسائٹی یا اسکیم متعارف کروائی جاتی ہے اس میں پارک اور درخت پودوں کا حصول بھی لازمی رکھاجاتا ہے جوکہ بڑھتی ہوئی کرپشن کی وجہ سے بلڈرز اسے اپنی من پسندیدہ قیمتوں پر فروخت کردیتے ہیں اور اس جگہ رہائشی یا تجارتی سرگرمیاں بن جاتی ہیں یا شروع ہوجاتی ہیں، جوکہ حفظان صحت کے خلاف ہے آج کل نئے پیدا ہونے والے بچے جوکہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے طرح طرح کی ملحق بیماریوں کے شکار ہورہے ہیں ، درخت کی لکڑی کاغذ بنانے کے بھی استعمال میں آتی ہے ، اور کاغذ بنانے والی مافیہ اسے دن بدن کاٹتے جارہے ہیں جس سے جنگلات کو بے حد نقصان پہنچتا ہے ۔
اس ایک زورہ مہم کے تحت 1.5 ملین درخت لگائے جا نے اور نہ صر ف پی ٹی آئی کے علاقائی اور مر کزی دفا تر پو دے کی تقریبو ں کو منظم کر رہے ہیں ۔ بلکہ سر کا ری محکمو ں اور وزارتیں ان کے متعلقہ دفترو ں اور ہیڈ کوارٹر میں درختو ں کیلئے پو دے لگا نے کیلئے اقداما ت کر رہے ہیں ۔
حکو مت کے تر جما ن کے مطا بق ، مہم کا مقصد عوا م ، کمیو نٹی ، تنظیمو ں ، کا روبار اور صنعت ، سو ل سوسائٹی اور درختو ں کو مجمو عی طور پر درختو ں کی حو صلہ افزائی کر نا ہے ۔
25 جولائی کے انتخا بات سے دو ما ہ قبل عمرا ن خا ن نے بڑی عوا می ریلی سے خطا ب کر تے ہوئے کہا کہ تحریک انصا ف کی حکو مت اگلے پانچ سالو ں میں ما حو لیا تی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اگلے پانچ سالوں میں 10 بلین درختو ں کو ایک بڑے پیما نے پر ملک بھر میں شجر کا ری کی مہم شروع کر یگی ۔
پاکستان عالمی سطح پر گر می کی طر ف سے متا ثر ہو نے والے امکانا ت کی فہر ست پر ساتویں نمبر پر ہے اوریہ ایشیا ء میں سب سے زیا دہ خرا بی کی شر ح میں سے ایک ہے ۔
حالیہ دور کے حساب سے پاکستان ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے زیادہ خرابی کا سامنہ کررہا ہے درختوں کے کم ہونے کی وجہ سے ماحول میں درجہ حرارت کو تیز کررہی ہے اور جاندار کی زندگی کو خراب کررہی ہے اقوام متحدہ کے مطابق ملک کی کل زمین تقریباً ۱۰ فیصد درختوں کے ساتھ احاطہ کیا جانا چاہیے ، پاکستان میں یہ حد بہت کم ہے ۵ فیصد سے بھی کم ہوگیا ہے ، مشاہدے کے بعد دیہی علائقوں میں ان شرائط اور دوسرے درخت کے پودوں کے لئے قدم لینے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں ۲۰۰۴ سے اب تک ۴ لاکھ سے زیادہ درخت لگائے گئے ہیں سبز پاکستان میں ایک اہم کردار ادا کرنے میں کئی سماجی تنظیمی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اس کے علاوہ بیشتر تعلیمی ادارے یونیورسٹیز ، کالجز میں بھی اس کی کئی مہم چلائی جارہی ہیں اور نوجوانوں میں شجرکاری کی اہمیت سے روشناس کیا جارہا ہے اس مہم میں نہ صرف نوجوان بلکہ بچے بوڑھے سب اپنا اہم کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں ہمیں بھی چاہیے ایسی مہم کا آغاز کریں، زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں اور اپنے محب وطن ہونے کا ثبوت دیں۔
شجر کا ری کر نا صر ف کسی ملک کی حکو مت کا ہی فر ض نہیں بلکہ اس میں تما م انسا ن کی یکسا ں ذمہ داریوں میں سے ایک ہے ۔ شجر کا ری کو زیا دہ سے زیا دہ فرو غ دیں اور اپنے ما حول کو خو شگوا ر بنائیں کیونکہ اس عمل سے معا شرے سے طر ح طر ح کی بیما ریا ں جو جنم لے رہی ہیں انکا بھی خاتمہ ہو سکے اور انسان ایک خوبصورت خو شکوار اور صحت مند زند گی بسر کر سکے ۔
Comments
Post a Comment